google.com, pub-7579285644439736, DIRECT, f08c47fec0942fa0 جو تمہارا ہو گیا سو وہ ہمارا ہو گیا

جو تمہارا ہو گیا سو وہ ہمارا ہو گیا

0



غزل

 جو تمہارا ہو گیا سو وہ ہمارا ہو گیا

عشق میں سودا کیا تو سب خسارہ ہو گیا


کیا ہی اچھے دن ہوئے تھے ہم ترے پہلو میں تھے

رات زلفیں نیل آنکھیں اک نظارہ ہو گیا


حسنِ جاناں پر فدا میں نے کب چاہا کہ ہوں 

لاکھ میں بچتا پھرا پر دل کا مارا ہو گیا


دیکھ کر کہتے ہیں بانکے آپ سا ہو جائیے 

ٹھوکریں کھاتا پھرے گا جو بیچارہ ہو گیا


کیا اسی کو عشق کہتی ہے ہماری نسلِ نو 

اوڑھ لیجے پیرہن عشق سارا ہو گیا


زندگی میں روشنی بس انہی کے دم سے تھی 

ہوگئے جب سے جدا تم بے سہارا ہوگیا


کس طرح سےانکی  آنکھیں آنکھ بھر کر دیکھ لوں 

جس گھڑی دیکھا تو سمجھو رب کو پیارہ ہو گیا


منیب احمد عاصی

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !