شہباز ناصر

 یہ بات سچ ہے خدا سب کو جدا دیتا ہے

رزق پتھر میں بھی کیڑے کو خدا دیتا ہے


تخت ظالم کا وہ پل بھر میں ہلا دیتا ہے

ایسے لوگوں کو خدا ایسی سزا دیتا ہے


خاص بندوں کو خدا ایسی ادا دیتا ہے

نعت لکھنا مرے جیسوں کو سکھا دیتا ہے 


وہ نہیں مانتا ظاہر کی نماٸش واعظ

اپنے بندوں کو وہ نیت کا صلہ دیتا ہے


وہ اگر چاہے تو شاہوں کو گداٸی دے دے

بھیج کے موسی کو فرعون مٹا دیتا ہے


سب کی سنتا ہے خدا اور انہیں دیتا ہے

پوری دنیا میں بھلے کوٸی صدا دیتا ہے


بول پڑتے ہیں خدا ایک ہے کافر اور پھر

نیند غفلت کی جو سوٸے ہوں جگا دیتا ہے


نعت گو : شہباز ناصر

No comments:

Post a Comment